دل نے کہا نہیں نہیں اسکو نہیں بھلائیں گے
دشت ہم بنیں گے قیس تمہیں بنائیں گے
ہر نوک زبان پے بٹھا دیا ہمیں آنسوۓ رخسار نے
اب دل کریں گے قبرستان اب اشک اس میں دفنائیں گے
سنا ہے بوجھ عشق کا اٹھانا بہت ہی مشکل ہے
ہمیں ہوش توآۓ عشق میں اسے پلکوں سے اٹھائیں گے
زخمی دلوں کو جا کے میرے گھر کا پتا دے دو
خدا کا شکر کریں گے جو اپنا دل دکھائیں گے
ناوک و نشتر تیغ و تیشہ یادے صنم نہ معلوم کیا کیا
ست رنگی اپنی فگاں ہوگی گر ہم ذرا چلائیں گے
شاعر :جان جازب
دشت ہم بنیں گے قیس تمہیں بنائیں گے
ہر نوک زبان پے بٹھا دیا ہمیں آنسوۓ رخسار نے
اب دل کریں گے قبرستان اب اشک اس میں دفنائیں گے
سنا ہے بوجھ عشق کا اٹھانا بہت ہی مشکل ہے
ہمیں ہوش توآۓ عشق میں اسے پلکوں سے اٹھائیں گے
زخمی دلوں کو جا کے میرے گھر کا پتا دے دو
خدا کا شکر کریں گے جو اپنا دل دکھائیں گے
ناوک و نشتر تیغ و تیشہ یادے صنم نہ معلوم کیا کیا
ست رنگی اپنی فگاں ہوگی گر ہم ذرا چلائیں گے
شاعر :جان جازب
0 comments:
Post a Comment