Saturday 20 October 2012

Filled Under:

Kabhi Derya Se Misl Moj Ubhar Kr

کبھي دريا سے مثل موج ابھر کر



کبھی دريا سے مثل موج ابھر کر
کبھی دريا کے سينے ميں اتر کر
کبھی دريا کے ساحل سے گزر کر
مقام اپنی خودی کا فاش تر کر




0 comments:

Post a Comment