دل ناتوا ہے حسسن پس پردہ ہی چاہیے
عشق میں ہمیں زخم و سویدا ہی چاہیے
سنا ہے خدا دکھی دل سنتا ہے بہت
پھر ہمکو بھی دل اپنا رنجیدہ ہی چاہیے
جب عیش ایک بار ہے تو جنّت میں سہی
دنیا میں ہم گریبوں کو پس خوردہ ہی چاہیے
مبارک ہو میرے شہر کو یہ خرق شاہی
دامن اپنا تو ہمکو دریدہ ہی چاہیے
شاعر :جان جازب
عشق میں ہمیں زخم و سویدا ہی چاہیے
سنا ہے خدا دکھی دل سنتا ہے بہت
پھر ہمکو بھی دل اپنا رنجیدہ ہی چاہیے
جب عیش ایک بار ہے تو جنّت میں سہی
دنیا میں ہم گریبوں کو پس خوردہ ہی چاہیے
مبارک ہو میرے شہر کو یہ خرق شاہی
دامن اپنا تو ہمکو دریدہ ہی چاہیے
شاعر :جان جازب
0 comments:
Post a Comment