جن محبتوں پے مان تھا وہ محبتیں نہ ملی مجھے
جن راحتوں پے رشک وہ راحتیں نہ ملی مجھے
وہ گل ہو کے چین میرا چھین کے گزر گیا
وہ خوشبو جو خوش کرے وہ خوشبو نہ ملی مجھے
آشفتگی آزاریاں آنکھیں هوئ آتش فشاں
جن کروٹوں میں کسک نہ ہو وو کروٹیں نہ ملی مجھے
چپ آنکھ ہو دل چیخ اٹھے چپ دل ہو تو درد چلا اٹھے
جن ساعتوں میں سکون ہو وہ ساعتیں نہ ملی مجھے
تیرا وصل ہی میرا وہم بنا یہ وہم ہی میرا وبا بنا
جو حسرتیں حقیقت بنی وہ حسرتیں نہ ملی مجھے
دشمن جو تھے دامن میں تھے دلبر تو تھا تو ہی دور تھا
جن قربتوں میں قرار ہو وہ قربتیں نہ ملی مجھے
خواہش تیری خوار ہے خوابوں کے گل اب خار ہیں
جو حسرتیں حقیقت بنیں وو حسرتیں نہ ملی مجھے
شاعر : جان جازب
جن راحتوں پے رشک وہ راحتیں نہ ملی مجھے
وہ گل ہو کے چین میرا چھین کے گزر گیا
وہ خوشبو جو خوش کرے وہ خوشبو نہ ملی مجھے
آشفتگی آزاریاں آنکھیں هوئ آتش فشاں
جن کروٹوں میں کسک نہ ہو وو کروٹیں نہ ملی مجھے
چپ آنکھ ہو دل چیخ اٹھے چپ دل ہو تو درد چلا اٹھے
جن ساعتوں میں سکون ہو وہ ساعتیں نہ ملی مجھے
تیرا وصل ہی میرا وہم بنا یہ وہم ہی میرا وبا بنا
جو حسرتیں حقیقت بنی وہ حسرتیں نہ ملی مجھے
دشمن جو تھے دامن میں تھے دلبر تو تھا تو ہی دور تھا
جن قربتوں میں قرار ہو وہ قربتیں نہ ملی مجھے
خواہش تیری خوار ہے خوابوں کے گل اب خار ہیں
جو حسرتیں حقیقت بنیں وو حسرتیں نہ ملی مجھے
شاعر : جان جازب
0 comments:
Post a Comment